عدالت اور آپ

عدالت اور آپ کسی دل جلے نے کہا تھا کہ اپنے مقدمے کو انجام تک پہنچتا دیکھنے کیلئے آپ کو تین چیزیں درکار ہیں ، قارون کا خزانہ ، حضرت خضر علیہ السلام کی عمراور حضرت یعقوب علیہ السلام کا صبر۔
 احاطہء عدالت میں داخل ہوتے ہی آپ کا واسطہ وکلاء سے پڑے گا جن کے بارے میں کسی شاعر نے لکھا تھا
  پیدا ہوئے وکیل تو شیطان نے کہا  لو آج ہم بھی صاحبِ اولاد ہو گئے
انور مسعود (پنجابی مزاحیہ شاعر) نے کہا تھا
  ایسے ڈر توں گُنگیاں ہویاں خَورے کِنیاں چِیکاں کہڑا نِت کچہری جاوے، بھگتے کون تریکاں
اردو میں اسے یوں سمجھ لیں!
  اِس ڈر سے ہی گونگی ہو گئیں جانے کتنی چیخیں کون عدالت روز جائے اور بھگتے کون تاریخیں
اسی طرح کچھ کہاوتیں بھی نظر سے گذری ہیں مثلاً
ـ ـــ’’ کسی وکیل کا کلائنٹ ہونے سے بہتر ہے کہ آپ چوہے کی طرح کسی بلی کے مونہہ میں ہوں ‘‘۔
’’وکیل ایک ایسا معزز شخص ہے جو آپ کی جائیداد آپ کے مخالفین سے بچا کر اپنے لیے رکھ لیتا ہے‘‘
’’کامیابی کا دارومدار آپ کی محنت یا دوسروں کی جہالت پر ہے‘‘
بدقسمتی سے وکلاء کی اکثریت اسی قول پر عمل کرتے ہوئے دوسروں کی جہالت سے فائدہ اُٹھانے کی کوشش کرتی ہے۔
ایک اور بات جو وکلاء کے مونہہ سے سننے میںآئی ہے کہ
 کامیاب وکیل وہ ہے جو کلائنٹ کی جیب سے زیادہ سے زیادہ رقم نکالنے میں کامیاب رہے۔
سادہ لوح دیہاتی لوگ بھی یہ کہتے نظر آتے ہیں، ’’ یا اللہ عدالت اور ہسپتال سے دشمن کو بھی بچانا‘‘
  عدالتوں میں لوگوں کو خوار ہوتے دیکھا تو محسوس ہوا کہ یہ باتیں تو کچھ بھی نہیں، پاکستان کے عوام اس سے کہیں بڑھ کر عدلیہ سے متعلقہ لوگوں کے ہاتھوں عذاب بھگت رہے ہیں۔ جس پر میں نے یہ سب لکھنے کا فیصلہ کیا۔ اور ساتھ ہی اب میں بطور وکیل تمام دوستوں کو یہی مشورہ دیتا ہوں کہ جہاں تک ممکن ہو سکے مقدمہ بازی سے دور رہیں۔ یہاں تحریر مضامین میں سے سب سے زیادہ اہم اور قابلِ توجہ مضمون’’مقدمہ بازی سے بچا کیسے جا ئے‘‘ بھی اسی موضوع پہ ہے ، ہو سکتا ہے یہ آپ کو بہت بیزار کن لگے مگر یہی مضمون اس تمام کاوش کا نچوڑ ہے۔ جس کا لبِ لباب ہی یہ ہے کہ ’’پرہیز علاج سے بہتر ہے‘‘
 حدیث میں بازار کو انتہائی بری جگہ کہا گیا ہے، اور میرے ذاتی تجربے کے مطابق سب سے بُرا بازار کچہری کا ہے لہٰذا یہاں سے دور رہنے کی کوشش ہی آپ کیلئے مفید ہو گی چاہے اس کوشش میں آپ کو تھوڑا بہت خسارہ ہی کیوں نہ برداشت کرنا پڑے۔

Comments

Popular posts from this blog

مشورہ کس سے اور کیسے کیا جائے؟

مقدمہ کے مختلف مراحل و طریقہ کار

تعارف